وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے عدالتوں کے باہر اجتماعات پر پابندی عائد کردی ہے۔
پابندی کا اطلاق سیکیورٹی انتظامات کی بنیاد پر کیا گیا ہے، جبکہ عدالتوں کے باہر کسی بھی احتجاج کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
تاہم کسی بھی سماعت کے دوران متعلقہ افراد، وکلاء اور صحافیوں تک رسائی کی اجازت ہوگی، یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی پیشی کے دوران کارکنوں کو عدالت میں آنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ فیصلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کی سماعت کے دوران کارکنوں کی ایک بڑی تعداد کے زبردستی عدالت کے احاطے میں داخل ہونے اور توڑ پھوڑ کے بعد سامنے آیا ہے۔
نئے اقدامات کا مقصد مستقبل میں اس طرح کے واقعات کو ہونے سے روکنا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ عدالتی کارروائی بغیر کسی خلل کے پرامن طریقے سے انجام دی جائے۔
توقع ہے کہ دفعہ 144 کا نفاذ اور عدالتوں کے باہر اجتماعات پر پابندی تاحکم ثانی برقرار رہے گی، عوام کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے ان اقدامات پر عمل کریں۔
حکام نے سیاسی جماعتوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے کارکن کسی بھی پرتشدد سرگرمی میں ملوث نہ ہوں، جس سے عوامی سلامتی کو خطرہ لاحق ہو اور عدالتی کارروائی میں خلل پڑے۔