پیرس: فرانس کی وزیر اعظم ایلزبیتھ بورن نے کہا ہے کہ ملک میں تمباکو نوشی کے خلاف قومی منصوبے کے تحت جلد ہی ڈسپوز ایبل ویپس پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔
بورن نے آر ٹی ایل ریڈیو پر بات کرتے ہوئے یہ نہیں بتایا کہ یہ پابندی کب سے نافذ العمل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت جلد ہی تمباکو نوشی کی روک تھام کے لیے اپنا نیا منصوبہ پیش کرے گی، جس کی وجہ سے ملک میں سالانہ 75 ہزار اموات ہوتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں ڈسپوزایبل ویپ پر پابندی بھی شامل ہوگی، جس سے نوجوانوں کو بری عادات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، یہ ایک رد عمل اور اشارہ ہے جس کی نوجوانوں کو عادت پڑ جاتی ہے، اس طرح وہ تمباکو نوشی میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔
زیادہ تر ڈسپوزایبل ای سگریٹ، جو استعمال کے بعد پھینک دیے جاتے ہیں، گلابی لیموں پانی، گمی بیئر اور تربوز جیسے میٹھے اور پھلدار ذائقوں میں آتے ہیں جو انہیں نوعمروں کے لئے پرکشش بناتے ہیں۔
وہ فرانس میں عام طور پر 8 یورو (8.7 ڈالر) اور 12 یورو (13 ڈالر) کے درمیان قیمت پر فروخت کیے جاتے ہیں.
18 سال سے کم عمر افراد کو الیکٹرانک سگریٹ آلات کی فروخت پر موجودہ پابندی کا وسیع پیمانے پر احترام نہیں کیا جاتا ہے، ایسی مصنوعات کی تشہیر یا تشہیر پر بھی پابندی ہے۔