لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے فوکل پرسن برائے جیل بھرو تحریک اعجاز چوہدری نے کہا ہے کہ لاہور میں 22 فروری سے یکم مارچ 2023 تک روزانہ 200 کارکنان اور 6 سابق اراکین اسمبلی گرفتاریاں دیں گے۔
پارٹی ہیڈ آفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیل بھرو تحریک کا مقصد ملک سے آئین کی خلاف ورزی کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور پی ڈی ایم کی مخلوط حکومت آئین پر عمل کرنے اور عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد سے انکار کر رہی ہے۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پنجاب اسمبلی انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا وقت ختم ہو چکا ہے، اسمبلی تحلیل کی سمری پر دستخط کرنے والے گورنر خیبر پختونخوا نے انتخابات کی تاریخ کیوں نہیں بتائی؟
جیل بھرو تحریک کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رضاکاروں کی ایک فہرست تیار کی جا چکی ہے جنہیں عدالت میں گرفتار کیا جائے گا۔
شیڈول کے مطابق پی ٹی آئی کے کارکن 23 فروری کو پشاور، 24 فروری کو راولپنڈی، 25 فروری کو ملتان میں گرفتاریاں دیں گے۔
شیڈول کے تحت 26 فروری کو گوجرانوالہ، 27 فروری کو سرگودھا، 28 فروری کو ساہیوال اور یکم مارچ کو فیصل آباد میں گرفتار ہوں گے۔
اعجاز چوہدری نے کہا کہ اگر حکام نے انہیں گرفتار نہ کیا تو پی ٹی آئی دھرنا دے گی، ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کی وجہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رانا ثناء اللہ کو عدلیہ اور ججز کو بدنام کرنے پر گرفتار کیا جانا چاہیے، شریف خاندان نے ہمیشہ اس طرح کا رویہ اپنایا ہے۔
اعجاز چوہدری نے کہا کہ وہ یا تو جج خریدتے ہیں یا عدالتی بینچوں کو تحلیل کروا دیتے ہیں۔