دبئی میں اگلے سال 55 ملین درہم کی لاگت سے ایک شاندار تیرتی ہوئی مسجد کی نقاب کشائی کی جائے گی جس میں پانی کے نیچے ایک دعائیہ ہال تعمیر کیا جائے گا۔
امارات کے اسلامی امور اور خیراتی سرگرمیوں کے محکمے کے تعاون سے دبئی واٹر کینال میں یہ انوکھی عبادت گاہ اس وقت زیر تعمیر ہے۔
یہ منصوبہ مذہبی سیاحت کو فروغ دینے اور دبئی میں زائرین کی تعداد کو بڑھانے کے وسیع تر اقدام کا حصہ ہے۔
مسجد ایک تین منزلہ ڈھانچہ ہوگا ، جس کی ایک خاص خصوصیت یہ ہوگی کہ اس کا نماز ہال پانی کے اندر ڈوب جائے گا، اسے 50 سے 75 نمازیوں کے بیٹھنے کے لئے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔
آئی اے سی اے ڈی کے کلچرل کمیونیکیشن کنسلٹنٹ احمد خلفان المنصوری نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تیرتی ہوئی مسجد ان متعدد منصوبوں میں سے ایک ہے جن کا مقصد سیاحوں کو دبئی میں مذہبی مقامات کی طرف راغب کرنا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ امارت میں ایک اہم کشش بن جائے گا ، زائرین کو خوش آمدید کہے گا جو یا تو نماز پڑھ سکتے ہیں یا پانی کے اندر منفرد دعائیہ ہال کا مشاہدہ کرسکتے ہیں۔
مسجد پانی سے اوپر دو منزلوں پر مشتمل ہوگی ، جس میں اسلامی لیکچرز اور ورکشاپس کے لئے ایک ہال ہوگا، منصوری نے کہا کہ اسے اگلے سال زائرین کے لئے کھول دیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ یہ تیرتی ہوئی مسجد تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے کھلی رہے گی، زائرین سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ اعتدال پسند لباس پہنیں اور اسلامی رسم و رواج کا احترام کریں۔ خاص طور پر خواتین کو سر ڈھانپنے اور معمولی لباس پہننے کی ترغیب دی جائے گی۔
اسلامک افیئرز اینڈ چیریٹیبل ایکٹیویٹیز ڈپارٹمنٹ نے اس سے قبل دنیا کی پہلی مکمل طور پر فعال تھری ڈی پرنٹڈ مسجد کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
بر دبئی میں 2000 مربع میٹر پر محیط اس مسجد کی تعمیر اکتوبر میں شروع ہونے والی ہے اور اس کی تکمیل 2025 کے اوائل میں متوقع ہے، اس میں 600 نمازیوں کی گنجائش ہوگی۔