وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ای پروٹیکشن بل 2023 اور پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری دے دی گئی۔
اجلاس کو وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے دونوں بلوں پر بریفنگ دی، وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں 12 نکاتی ایجنڈے پر غور متوقع ہے۔
اجلاس میں قومی بھنگ پالیسی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور شرکاء کو بریفنگ دی گئی، ذاتی ڈیٹا کے تحفظ سے متعلق ای سیفٹی بل بھی پیش کیا گیا۔
کابینہ نے اعتراضات کی وجہ سے بھنگ کی پالیسی ملتوی کردی۔ وزیراعظم نے وزیر دفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی۔
کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ کے قواعد میں ترمیم کی بھی منظوری دی جبکہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو بورڈ کا حصہ بنایا گیا۔
کابینہ نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے 55 افراد کے نام شامل کرنے اور خارج کرنے کی بھی منظوری دی۔
اجلاس کے ایجنڈے میں احتساب عدالتوں کی تنظیم نو کی سمری بھی شامل تھی، کابینہ ایس این جی پی ایل کے بورڈ کی تنظیم نو کی بھی منظوری دے سکتی ہے۔
ای سی سی، سی سی ایل سی اور دیگر کمیٹیوں کے فیصلوں کی توثیق بھی متوقع ہے۔
کابینہ اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق انتخابی اصلاحات کے بل کو پارلیمنٹ سے منظور کرانا حکومت کے لیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی وزارتی کمیٹی اپنے اتحادیوں سے مذاکرات کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے الیکشن ایکٹ میں ترامیم پر رضامندی ظاہر کردی ہے جبکہ نگران حکومت کو وسیع اختیارات دینے کی مخالفت کی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض نے بھی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نگران وزیراعظم کے اختیارات میں اضافے کی مخالفت کی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امکان ہے کہ حکومت کابینہ میں بریفنگ کے ذریعے اپنے اتحادی جماعتوں کے وزراء کو خوش کرنے کی کوشش کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اصلاحات ی بل پر اتحادیوں کے تحفظات کو بھی دور کریں گے۔
اطلاعات کے مطابق تمام حکومتی وزراء کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں اپنی حاضری کو یقینی بنائیں۔