ایف بی آئی کی جانب سے جاری کی جانے والی فائلوں کے ایک نئے ذخیرے سے انکشاف ہوا ہے کہ ملکہ الزبتھ دوم کو 1983 میں کیلیفورنیا کے دورے کے دوران قتل کرنے کی ممکنہ سازش کی گئی تھی۔
اس دستاویز کے مطابق یہ ممکنہ دھمکی ایک ایسے شخص کی فون کال کے بعد دی گئی جس نے دعویٰ کیا تھا کہ شمالی آئرلینڈ میں اس کی بیٹی کو ربڑ کی گولی سے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
ملکہ اور ان کے شوہر شہزادہ فلپ نے فروری اور مارچ 1983 میں امریکہ کے مغربی ساحل کا دورہ کیا اور یہ سفر بغیر کسی حادثے کے گزر گیا۔
چار سال قبل 1979 میں شمالی آئرلینڈ میں برطانوی حکمرانی کی مخالفت کرنے والے آئی آر اے نیم فوجی دستوں نے ہندوستان کے آخری نوآبادیاتی گورنر اور فلپ کے چچا لوئس ماؤنٹ بیٹن کو ایک بم حملے میں ہلاک کر دیا تھا۔
فائل میں کہا گیا ہے کہ اس شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ گولڈن گیٹ برج سے ملکہ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے جا رہا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ متبادل طور پر وہ ملکہ الزبتھ کو قتل کرنے کی کوشش کرے گا جب وہ یوسیمیٹ نیشنل پارک کا دورہ کرتی تھیں۔
1989 کی دستاویزات میں سے ایک علیحدہ فائل میں نشاندہی کی گئی ہے کہ اگرچہ ایف بی آئی ملکہ کے خلاف کسی مخصوص خطرے سے لاعلم تھی.
برطانوی بادشاہت کے خلاف خطرات کا امکان آئرش ریپبلکن آرمی کی طرف سے ہمیشہ موجود رہتا ہے۔