میٹا نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی جانب سے متنازع آن لائن نیوز بل کی منظوری کے بعد وہ اپنے پلیٹ فارمز پر خبروں کو کینیڈین صارفین تک محدود کرنا شروع کر دے گا۔
یہ بل بڑے پلیٹ فارمز کو مجبور کرتا ہے کہ وہ نیوز پبلشرز کو ان کی سائٹس پر پوسٹ کیے جانے والے مواد کے لئے معاوضہ دیں۔
میٹا اور گوگل دونوں پہلے ہی کچھ کینیڈین شہریوں تک خبروں تک رسائی کو محدود کرنے کی جانچ کر رہے ہیں۔
سنہ 2021 میں بھی اسی طرح کے ایک قانون کے جواب میں آسٹریلوی صارفین کو فیس بک پر خبریں شیئر کرنے یا دیکھنے سے روک دیا گیا تھا۔
کینیڈا کے آن لائن نیوز ایکٹ، جس نے جمعرات کو سینیٹ کو منظوری دی، میں ایسے قواعد وضع کیے گئے ہیں جن کے تحت میٹا اور گوگل جیسے پلیٹ فارمز کو تجارتی معاہدوں پر بات چیت کرنے اور خبر رساں اداروں کو ان کے مواد کے لیے ادائیگی کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
میٹا نے اس قانون کو بنیادی طور پر ناقص قانون سازی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے پلیٹ فارم کے کام کرنے کے طریقہ کار کی حقیقتوں کو نظر انداز کرتا ہے۔
جمعرات کے روز اس نے کہا کہ بل کے نافذ العمل ہونے سے پہلے کینیڈا میں تمام صارفین کے لئے فیس بک اور انسٹاگرام پر خبروں کی دستیابی ختم کردی جائے گی۔
میٹا کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ایک قانون سازی کا فریم ورک جو ہمیں ایسے لنکس یا مواد کے لئے ادائیگی کرنے پر مجبور کرتا ہے جو ہم پوسٹ نہیں کرتے ہیں، اور یہی وجہ نہیں ہے کہ لوگوں کی اکثریت ہمارے پلیٹ فارم استعمال کرتی ہے، نہ تو پائیدار ہے اور نہ ہی قابل عمل ہے۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ خبروں میں تبدیلیوں کا کینیڈین صارفین کے لیے دیگر سروسز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔
گوگل نے اس بل کو اس کی موجودہ شکل میں “ناقابل عمل” قرار دیا اور کہا کہ وہ “آگے بڑھنے کا راستہ” تلاش کرنے کے لئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ آن لائن نیوز بل “کینیڈا کی ڈیجیٹل نیوز مارکیٹ میں شفافیت کو بڑھانے” اور جدوجہد کرنے والی نیوز تنظیموں کو پلیٹ فارمز پر شیئر کی جانے والی خبروں اور لنکس کے لئے “منصفانہ معاوضہ حاصل کرنے” کی اجازت دینے کے لئے ضروری ہے۔