اسلام آباد: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کے استعفیٰ تک سپریم کورٹ کے باہر دھرنا جاری رہے گا۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو عدلیہ کی جانب سے دیئے جانے والے فیصلے کے خلاف 13 سیاسی جماعتوں نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دینے کا اعلان کردیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے سپریم کورٹ سے پنجاب اسمبلی کے انتخابات 14 مئی کو کرانے کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست پر سماعت کے موقع پر احتجاجی دھرنا دیا جا رہا ہے۔
عدالت کی جانب سے الیکشن کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے ایک روز بعد درخواست پر سماعت کی جائے گی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیے جانے کے ایک روز بعد اسلام آباد ہائی کورٹ نے پیر (15 مئی) تک تمام مقدمات میں عمران خان کی گرفتاری کے تمام امکانات کو ختم کر دیا تھا۔
پی ڈی ایم کے سربراہ نے یہ اعلان پی ڈی ایم کے ہنگامی اجلاس کے بعد کیا، جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف، وزیر اعظم شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز سمیت مختلف سیاسی رہنماؤں نے شرکت کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان نے 9 مئی کے بعد تمام معاملوں میں عمران خان کو ضمانت دینے اور مبینہ طور پر ان کے ساتھ ترجیحی سلوک کرنے پر سپریم کورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے عدالت پر الزام عائد کیا کہ وہ جرم کو ختم کرنے اور مجرم (عمران خان) کو تحفظ دینے کے بجائے اس کا تحفظ کر رہی ہے۔
انہوں نے عدالت کو مبینہ طور پر اپنے آئینی اور قانونی اختیارات سے تجاوز کرنے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور حکام کو نامعلوم مقدمات میں بھی عمران خان کو گرفتار کرنے سے باز رہنے کا حکم دیا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ نواز شریف، مریم نواز اور فرالس تالپور کو ایسی مراعات نہیں دی گئیں۔