کراچی: راولپنڈی جانے والی گرین لائن اور فرید ایکسپریس کا انجن پنجاب کی سرحد سے متصل گھوٹکی کے قریب پٹری سے اتر گیا جس کے نتیجے میں ٹرین حادثے سے بال بال بچ گئی۔
گرین لائن کا انجن اس وقت پٹری سے اتر گیا جب وہ گھوٹکی ریلوے اسٹیشن کے قریب کراچی جانے والی فریڈ ایکسپریس کو عبور کر رہی تھی۔
خوش قسمتی سے نہ صرف گرین لائن کی تمام بوگیاں محفوظ رہیں بلکہ اس کا انجن بھی فرید ایکسپریس سے نہیں ٹکرایا، نتیجتا دونوں ٹرینوں کے تمام مسافر اور عملہ محفوظ رہا۔
اس کے نتیجے میں گرین لائن گھوٹکی ریلوے اسٹیشن کی لوپ لائن پر پھنسی رہی اور پاکستان ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے ٹریک کو صاف کرنے کے لیے روہڑی سے ایک امدادی ٹرین جائے وقوعہ پر بھیجی ہے کیونکہ ٹرینوں کی آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے۔
بعد ازاں صبح 10:30 بجے کے قریب یہ اطلاع ملی کہ ٹریک صاف ہونے اور ٹرین کے ساتھ ایک نیا انجن منسلک ہونے کے بعد گرین لائن جلد ہی راولپنڈی کی طرف دوبارہ روانہ ہوگی۔
گھوٹکی مین لائن پر واقع ہے جو پاکستان کے جنوبی ترین شہر کراچی کو ملک کے دیگر حصوں بشمول ملتان، لاہور، راولپنڈی اور پشاور سے ملاتی ہے۔