لاہور (ویب ڈیسک): پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ چاہے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) بھی قرارداد منظور کیوں نہ کرلیں، الیکشن 8 فروری کو ہی ہوں گے۔این اے 127 لاہور کے علاقے ماڈرن کالونی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ تاثردیا جاتا ہے لاہور میں دودھ اور شہد کی نہریں بہتی ہیں، لاہور میں جتنا کام کرنے کی ضرورت ہے، اتنا پورے پاکستان میں کرنے کی ضرورت نہیں، یہاں عوام کے مسائل کی طرف نہیں اشرافیہ کی طرف توجہ ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی برابری کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، ہم ملک میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کے حامی ہیں۔
ان کاکہنا تھاکہ شہبازشریف لاہور میں پی پی کے این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے کام کرسکے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول نے کہاکہ (ن) لیگ اور پی ٹی آئی اس لیے الیکشن لڑ رہی ہے تاکہ ان کا قائد اور بانی جیل سے بچ سکیں۔
ان کا کہنا تھاکہ میرے نانا نے لاہور میں پیپلزپارٹی کی بنیاد رکھی تھی، میں اپنا سیاسی سفر لاہور سے شروع کر رہا ہوں، (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کا ذاتی ایجنڈا ہےجبکہ میرا ایجنڈا عوامی ہے۔
الیکشن سے متعلق پی پی چیئرمین کا کہنا تھاکہ چاہے اقوام متحدہ اور او آئی سی بھی قرارداد منظور کیوں نہ کرلیں، الیکشن 8 فروری کو ہی ہوں گے،چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے پتھر پر لکیر ہےکہ 8 فروری کوالیکشن ہوں گے، ہم چاہتےہیں ملک میں شفاف، غیرجانبدارانہ الیکشن کرائیں جائیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس الیکشن میں سلیکشن کا مقابلہ کریں گے، ماضی میں جنرل ضیا اور حمید گل نے پنجاب پر سیاسی جماعتیں مسلط کیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز سینیٹ نے الیکشن کے التوا سے متعلق فاٹا سے آزاد رکن دلاور خان کی پیش کردہ قرارداد منظور کی تھی۔
قرارداد کی منظوری کے وقت ایوان بالا میں صرف 14 اراکین موجود تھے جس میں سے صرف مسلم لیگ ن کے سینیٹر افنان اللہ نے قرارداد کی مخالفت کی جبکہ پی ٹی آئی کے سینیٹر گردیپ سنگھ اور پیپلز پارٹی کے بہرہ مند تنگی خاموش رہے۔
دونوں اراکین کو ان کی جماعتوں کی جانب سے شوکاز بھی جاری کیے گئے ہیں۔