یوروپی یونین کی سرحدی فورس فرنٹیکس کا کہنا ہے کہ اس نے پہلی بار تارکین وطن کی کشتی کو منگل کے روز مقامی وقت کے مطابق 8:00 بجے دیکھا اور یونانی حکام کو مطلع کیا۔
سمندر میں مشکلات کا شکار تارکین وطن کے لیے ہنگامی ہاٹ لائن الارم فون کا کہنا ہے کہ انہیں مقامی وقت کے مطابق 12 بج کر 17 منٹ پر ایک کال موصول ہوئی، جس میں کہا گیا تھا کہ کشتی مشکلات کا شکار ہے۔
ہم نے آنے والے گھنٹوں میں علاقے میں جہازوں کی نقل و حرکت کا تجزیہ کرنے کے لئے تصدیق شدہ ویڈیو اور تصاویر کے ساتھ ساتھ عدالتی ریکارڈ اور شپنگ لاگ کا استعمال کیا ہے۔
میرین ٹریفک اینیمیشن میں لکی سیلر نامی ایک جہاز کو مقامی وقت کے مطابق 15 بجے اچانک شمال کی جانب مڑتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
لکی سیلر کے مالک نے ہمیں اس کی لاگ بک دی اور تصدیق کی کہ کوسٹ گارڈ نے اسے تارکین وطن کی کشتی کے پاس جانے اور کھانا اور پانی دینے کے لئے کہا تھا۔
تقریبا آدھے گھنٹے بعد مقامی وقت کے مطابق سہ پہر 3 بج کر 35 منٹ پر کوسٹ گارڈ ہیلی کاپٹر کو تارکین وطن کی کشتی ملی، حکام کا دعویٰ ہے کہ اس وقت یہ ایک مستحکم راستے پر تھی۔
ڈھائی گھنٹے بعد تقریبا 06:00 جی ایم ٹی پر ایک اور بحری جہاز، فیتھفل فائٹر، نے اسی علاقے میں سفر کیا اور کشتی کو سامان بھی فراہم کیا۔
فیتھفل فائٹر کے مالکان نے ہمیں تفتیشی حکام کے حوالے کیا، مبینہ طور پر فیتھفل فائٹر کی جانب سے بنائی گئی ویڈیو منظر عام پر آئی ہے، جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پانی میں رسی کے ذریعے تارکین وطن کے جہاز تک سامان پہنچایا جا رہا ہے، کوئی دوسرا جہاز نظر نہیں آتا۔