راولپنڈی (ویب ڈیسک): امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے بجلی کے بلوں میں ہر صورت کمی چاہیے، وزیراعظم بتائیں کوئی شخص 37 ہزار میں اپنا گھر کیسے چلائے؟ راولپنڈی میں جاری دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کسی کی خواہش نہیں ہوتی کہ گھر بار چھوڑ کر سڑکوں پر بیٹھ جائے، جب پارلیمنٹ اور ادارے کام نہ کر رہے ہوں تو احتجاج کرنا آئین کے تحت ہمارا حق ہے، موجودہ صورت حال میں پر امن سیاسی جدوجہد کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ بجلی کے بل صرف جماعت اسلامی کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہیں، بجلی کے بلوں میں ہر صورت کمی چاہیے، غریب آدمی بجلی کی قیمت کیسے ادا کرے گا ؟ شہبازشریف بتائیں کہ کوئی شخص کم سےکم اجرت 37 ہزار میں اپنا گھر کیسے چلائے؟
انہوں نے کہا کہ جاگیر دار اور سرمایہ دار ہمارے فیصلے بھی کر رہے ہیں، پاکستان میں تنخواہ دارطبقہ بھارت کے مقابلے میں زیادہ ٹیکس ادا کر رہا ہے، ملک کے غریبوں کے پاس ایک راستہ ہےکہ جماعت اسلامی کے احتجاج کا حصہ بنیں، طلبا، وکلا، تاجر اور صنعتکاروں سے اپیل ہے کہ وہ اس تحریک کا حصہ بنیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ قوم سے آئی پی پیز کے معاہدے چھپائے گئے، دفاعی بجٹ سے زیادہ آئی پی پیز کے کپیسٹی چارجز ہو گئے ہیں۔
یاد رہے جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں بھاری ٹیکسوں کے خلاف راولپنڈی کے لیاقت باغ میں دھرنا دیا ہوا ہے جو آج تیسرے روز بھی جاری ہے جبکہ دھرنے کے مقام پر کارکنوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔