لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین نیپرا کو بجلی کے بڑھتے ہوئے بلوں میں ریلیف کی درخواستوں پر 21 روز میں فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت بجلی کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے اور اس کے نتیجے میں زائد بلوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی۔
عدالت نے چیئرمین نیپرا کو حکم دیا کہ وہ درخواست گزاروں کو سنیں اور پھر فیصلہ کریں۔
جسٹس رضا قریشی نے ایڈووکیٹ میاں عبدالمتین کی درخواست پر سماعت کی۔
نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ آج ایک بار پھر بجلی کی قیمتوں اور بلوں کے معاملے پر اہم اجلاس کی صدارت کریں گے۔
نیپرا، پاور ڈویژن اور ڈسکوز ممکنہ ریلیف، چوری، نقصانات اور ریکوری پر بریفنگ دیں گے۔
بجلی کے نرخوں میں مسلسل اضافے اور بلوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاج کے تناظر میں اتوار کو وزیر اعظم نے اجلاس کے پہلے دور کی صدارت کی۔
شرکاء کو وزارت توانائی، واپڈا اور ڈسکوز (تقسیم کار کمپنیوں) کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انہوں نے عوام کو ان کے بجلی کے بلوں میں زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے پر بھی غور کیا۔
اس کے ختم ہونے کے بعد عبوری وزیر اعظم نے اپنے ‘ایکس’ اکاؤنٹ پر ملاقات کی تفصیلات شیئر کیں۔ انہوں نے کہا کہ شرکاء نے توانائی اور خزانہ کی وزارتوں پر مشتمل ٹاسک فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا جو عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے لائحہ عمل تیار کرے گی۔
ٹاسک فورس سرکاری ملازمین کو مفت یونٹس کے معاملے کو بھی دیکھے گی۔
نگراں وزیر اعظم کاکڑ نے کہا کہ سرکاری دفاتر میں بجلی کی کھپت کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں گے جبکہ کل صوبوں سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ نگران حکومت اپنے مینڈیٹ کے اندر رہتے ہوئے عوام کو جلد از جلد زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کرے گی۔