الیکشن کمیشن نے 14 صفحات پر مشتمل درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے کیونکہ عدلیہ کے پاس انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ہے۔
یہ درخواست پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے پارٹی رہنماؤں اور حکمران اتحاد کے درمیان مذاکرات کی تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کے چند گھنٹوں بعد دائر کی گئی تھی، جس میں سپریم کورٹ سے پنجاب انتخابات کیس کے فیصلے پر عمل درآمد کی درخواست کی گئی تھی۔
Ecp by Sindh Views
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 199 اور آرٹیکل 184(3) کے تحت ملک کی اعلیٰ عدالتوں کو خصوصی اختیارات دیے گئے ہیں کہ وہ سرکاری اداروں کے اقدامات اور فیصلوں کا عدالتی جائزہ لے سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا، اعلیٰ عدالتیں ان خدوخال کی وضاحت کر سکتی ہیں، جن کے اندر اختیارات (جو عوامی اداروں کے پاس ہیں) کا استعمال کیا جانا ہے، کسی بھی صورت میں اعلیٰ عدالتیں عوامی ادارے کا کردار ادا نہیں کر سکتیں۔
الیکشن کمیشن نے اس بات کا اعادہ کیا کہ انتخابات کی تاریخ کا تعین آئین کے تحت اعلیٰ عدالتوں کا مینڈیٹ نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے اپنے بیان کے پیچھے مختلف قانونی اور وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اختیارات آئین کے تحت کہیں اور موجود ہیں لیکن یقینی طور پر عدالت میں نہیں ہیں۔