اسلام آباد: وفاقی حکومت رواں سال کے دوران سماجی و معاشی کامیابیوں کی تفصیلات پر مشتمل اقتصادی سروے 2022-23 کل جاری کرے گی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار پری بجٹ دستاویز کے اجراء کی تقریب کی صدارت کریں گے۔
دستاویز میں معیشت کے مختلف شعبوں بشمول زراعت، مینوفیکچرنگ اور صنعت، خدمات، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کام، کیپٹل مارکیٹس، صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹ اور مواصلات وغیرہ کی اہم سماجی و اقتصادی ترقی، کارکردگی اور معاشی رجحانات کے بارے میں تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔
سروے میں افراط زر، تجارت اور ادائیگیوں، عوامی قرضوں، آبادی، روزگار، موسمیاتی تبدیلی اور سماجی تحفظ سے متعلق اہم معاشی اشاریوں کے سالانہ رجحانات کو بھی تفصیل سے بیان کیا جائے گا۔
نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی (این اے سی) کے 106 ویں اجلاس میں پلاننگ کمیشن کے تخمینے کے مطابق سال 2022-23 کے لئے مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی عبوری شرح نمو کا تخمینہ 0.29 فیصد لگایا گیا ہے۔
زرعی، صنعتی اور خدمات کے شعبوں کی ترقی کا تخمینہ بالترتیب 1.55 فیصد ، -2.94 فیصد اور 0.86 فیصد لگایا گیا ہے۔
زراعت کے شعبے میں کپاس (8.33 ملین سے 4.91 ملین گانٹھوں تک 41 فیصد) اور چاول (9.32 ملین ٹن سے 7.32 ملین ٹن تک 21.5 فیصد) کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے اہم فصلوں میں عارضی نمو -3.20 فیصد ہے۔
گندم (26.208 ملین ٹن سے 27.634 ملین ٹن تک 5.4 فیصد)، گنے (88.65 ملین ٹن سے 91.11 ملین ٹن تک 2.8 فیصد) اور مکئی (9.52 ملین سے 10.183 ملین ٹن تک 6.9 فیصد) میں مثبت اضافہ دیکھا گیا ہے۔
صنعتی شعبے میں عبوری ترقی منفی 2.94 فیصد ہے۔ قدرتی گیس، خام تیل کی پیداوار اور تلاش کی لاگت میں کمی کی وجہ سے کان کنی اور کھدائی میں بھی -4.41 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ (کیو آئی ایم) کے کوانٹم انڈیکس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ میں 7.98 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ بجلی، گیس اور پانی کی صنعتوں میں 6.03 فیصد کی نمو دیکھی گئی ہے۔
خدمات کے شعبے میں عارضی نمو 0.86 فیصد کی سست نمو ظاہر کرتی ہے لیکن صنعتوں کے اندر مخلوط رجحانات کے ساتھ۔ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ انڈسٹری میں فصلوں (4.57 فیصد)، ایل ایس ایم (8.11 فیصد) اور درآمدات (12.68 فیصد) کی پیداوار میں کمی کی وجہ سے 4.46 فیصد کمی واقع ہوئی۔