اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے کم از کم ریٹیل پرائس (ایم آر پی) کے تحت 49 ادویات کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی۔
تاہم حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان 49 ادویات کی قیمتیں بھارت، بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا سمیت دیگر علاقائی ممالک کے مقابلے میں 24 سے 77 فیصد کم ہیں۔
ان ادویات میں ٹیفلوٹن آپتھلمک سلوشن 0.0015 فیصد ڈبلیو/وی او بی ایس پاکستان، ملٹی بائیک 2 ایم ایم او 1/1 پوٹاشیم حل برائے ہیموڈائلیسس/ ہیموفلٹریشن کے لیے میسرز فریسنیئس میڈیکل کیئر پاکستان (پرائیویٹ) لمیٹڈ، ملٹی بیک 4 ایم ایم او 1/1 پوٹاشیم حل برائے ہیموڈائلیسس/ ہیموفلٹریشن، ملٹی بیک 3 ایم ایم او 1/1 پوٹاشیم حل برائے ہیموڈائلیسس/ ہیموفلٹریشن اور دیگر شامل ہیں۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی اور سعودی قرضوں پر قرضوں کی ادائیگی کے لئے 402.251 ارب روپے کی ضمنی گرانٹ کی بھی منظوری دی، جس کی بنیادی وجہ ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ ہے۔
ای سی سی نے حیدرآباد سکھر موٹروے کی تعمیر کیلئے 9.5 ارب روپے کی جی او پی گارنٹی جاری کرنے کی منظوری دی۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 16 دیگر منصوبوں کے لیے سپلیمنٹری اور ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹس کی بھی منظوری دی۔