اسلام آباد: پاکستان میں پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر نئی اسٹارٹ اپ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ملک میں ساڑھے چار لاکھ روپے تک کی 8 ہزار الیکٹرک موٹر سائیکلیں تیار کرے گی۔
کمپنی زائپ ٹیکنالوجیز نے انڈس ویلی کیپٹل کی سربراہی میں سیڈ کیپیٹل سرمایہ کاری کے طور پر 1.2 ملین ڈالر جمع کیے ہیں جو کہ پاکستانی اسٹارٹ اپس میں سرمایہ کاری کرنے والا ابتدائی مرحلے کا وینچر کیپٹل فنڈ ہے۔
اس نے کاروباری گاہکوں اور انفرادی خریداروں کی طلب کو پورا کرنے کے لئے سالانہ 8،000 موٹر سائیکلیں تیار کرنے کی صلاحیت رکھنے والی ایک اسمبلی لائن بھی قائم کی ہے۔
آنے والی الیکٹرک موٹر سائیکلوں کی قیمت مختلف اقسام کے لحاظ سے ڈیڑھ سے ساڑھے چار لاکھ روپے کے درمیان ہوگی۔ کمپنی ملک بھر میں چار ہزار چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کا بھی ارادہ رکھتی ہے۔
پاکستان میں موسمیاتی تبدیلی اور ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے ساتھ، حل موٹر سائیکل فلیٹ آپریٹرز کو ایندھن کی لاگت پر 70 فیصد تک بچت کرنے اور فضائی آلودگی کے اخراج کو ختم کرنے کے قابل بناتا ہے، جس سے ان کے آپریشنز ماحولیاتی طور پر پائیدار اور منافع بخش بن جاتے ہیں.
حالیہ دنوں میں نگراں حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 14 روپے فی لیٹر سے زائد کا اضافہ کیا ہے۔
فنانس ڈویژن کا کہنا تھا کہ یہ اضافہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے اور شرح تبادلہ میں فرق کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
اس وقت پٹرول کی قیمت 305.36 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 311.84 روپے فی لیٹر ہے۔