پاکستانی روپے کے مقابلے میں 29 ویں کاروباری روز بھی امریکی ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان جاری رہا اور کاروباری ہفتے کے دوسرے روز 8 پیسے کی کمی کے ساتھ 275 روپے 75 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا۔
پیر کو کاروباری سیشن کے اختتام پر انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر 79 پیسے کی کمی سے 276 روپے 83 پیسے پر بند ہوا۔
اوپن مارکیٹ میں 40 روز میں پہلی بار روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی اور اس کی قیمت 277 روپے پر برقرار رہی۔
پانچ ہفتوں میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 53 روپے کی کمی ہوئی ہے۔
انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی کرنسی کی قدر میں پانچ ہفتوں کے دوران 30 روپے 30 پیسے کی کمی ہوئی ہے اور قدر میں 10 فیصد کمی ہوئی ہے۔
اوپن مارکیٹ میں بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کے درمیان انٹر بینک ٹریڈنگ میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری ہے، یہ فیصلہ اپیکس کمیٹی میں سویلین اور فوجی قیادت نے کیا ہے۔
نگران حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی فی لیٹر قیمتوں میں بڑے پیمانے پر کمی کا اعلان کیا ہے جس سے معاشی طور پر مشکلات کا شکار عوام کو ریلیف مل گیا ہے۔
وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر قیادت نگران حکومت نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پیٹرول کی قیمت میں 40 روپے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 15 روپے فی لیٹر کمی کی ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے رجحان اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کے باعث حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی موجودہ قیمتوں پر نظر ثانی کا فیصلہ کیا ہے۔