انٹر بینک ایکسچینج میں ڈالر کی قدر میں مزید 1.07 روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد ڈالر 282.55 روپے پر ٹریڈ کر رہا ہے جو مسلسل 23 ویں روز بھی کمی کا باعث ہے۔
یہ گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں شرح تبادلہ میں نمایاں بہتری کی نشاندہی کرتا ہے، انٹر بینک میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں اضافے کا رجحان جاری رہا اور یہ 283.70 روپے کی سطح پر پہنچ گیا۔
اوپن مارکیٹ ریٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قیمت ایک روپے کمی کے ساتھ 284 روپے تک پہنچ گئی۔
دوسری جانب پاکستان کے مجموعی سرکاری قرضوں کا تناسب مالی سال 22 میں 36.9 فیصد سے بڑھ کر مالی سال 23 میں 38.3 فیصد ہو گیا۔
وزارت خزانہ کے سالانہ ڈیٹ ریویو اور مالی سال 2023 کے پبلک ڈیٹ بلیٹن کے مطابق جون 2023 کے اختتام تک مجموعی سرکاری قرضہ 49.2 ٹریلین روپے کے مقابلے میں 62.88 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا، جو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مخلوط حکومت کے تحت گزشتہ مالی سال 2022-23 کے دوران 13.64 ٹریلین روپے کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔
مالی سال 23 میں پبلک سیکٹر انٹرپرائزز کو فراہم کی جانے والی مجموعی بقایا ضمانتیں بھی بڑھ کر 3.5 ٹریلین روپے ہو گئیں جو مالی سال 22 میں 2.9 ٹریلین روپے تھیں۔
مالی سال 23 کے دوران حکومت نے 584 ارب روپے کی نئی اور رول اوور گارنٹی جاری کی جو جی ڈی پی کا 0.7 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ تیل و گیس کے شعبے کو دی جانے والی گارنٹیز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جو مالی سال 22 میں 52 ارب روپے سے بڑھ کر مالی سال 23 میں 166 ارب روپے تک پہنچ گئی۔