پیر کے روز پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا اور انٹر بینک مارکیٹ میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا۔
معاشی بحران اور سیاسی عدم استحکام کے باعث مقامی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی اور 300 روپے کی حد عبور کرتے ہوئے تاریخ کی بلند ترین سطح 302 روپے پر پہنچ گئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 300 روپے تک پہنچ گئی۔
ڈالر کی قدر میں یہ خطرناک اضافہ روپے کی قدر میں کمی کے رجحان کو جاری رکھنے کی نشاندہی کرتا ہے، جو آنے والے ہفتے کے لئے ایک چیلنج ٹون قائم کرتا ہے۔
قبل ازیں آج صبح 10 بجے کے قریب انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 301.75 کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔
کرنسی ڈیلرز کے مطابق پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی کرنسی کی قدر میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے کیونکہ نئے کاروباری ہفتے کے آغاز پر ڈالر 75 پیسے مہنگا ہوکر 301.75 روپے تک پہنچ گیا۔
گزشتہ ہفتے روپے نے مسلسل کمزوری کا مظاہرہ کرتے ہوئے تمام پانچ کاروباری سیشنز میں کمی ریکارڈ کی اور بالآخر امریکی ڈالر کے مقابلے میں 301 کی غیر معمولی کم ترین سطح پر پہنچ گیا۔
اس کے نتیجے میں گرین بیک کے مقابلے میں کرنسی کی قدر میں 1.7 فیصد کمی واقع ہوئی۔