لاہور: انٹربینک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 7 روپے 78 پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
مقامی کرنسی کا کاروبار 1 بج کر 15 منٹ پر 298 روپے میں ہوا، گزشتہ چار روز کے دوران پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 14 روپے 41 پیسے کا اضافہ ہوا ہے۔
شہباز شریف کے وزیر اعظم رہنے کے 13 ماہ کے دور میں مقامی کرنسی کے مقابلے میں ڈالر میں 116 روپے کا اضافہ ہوا۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان اور دیگر اہم رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد جاری سیاسی ہلچل کی وجہ مقامی یونٹ کی کمزوری کو قرار دیا جا رہا ہے۔
ایک روز قبل انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قدر میں ریکارڈ کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے نتیجے میں ڈالر کی قدر میں 5.15 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
دوپہر ایک بج کر 50 منٹ پر پاکستانی روپیہ 290 روپے کی سطح پر پہنچ رہا تھا، منگل کے روز انٹر بینک مارکیٹ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بھی کمی دیکھی گئی تھی اور یہ 284.84 روپے پر بند ہوا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں تشدد کے باعث اوپن مارکیٹ ٹریڈنگ میں مقامی یونٹ کو بھی 3 روپے کا نقصان ہوا۔
کرنسی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پروگرام کی بحالی کے بارے میں غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی اتار چڑھاؤ نے آئی ایم ایف پروگرام کے حوالے سے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال کو بڑھا دیا ہے۔