اسلام آباد: بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں (ڈی آئی ایس سی اوز) نے گزشتہ مالی سال 2022-23 کی آخری سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ کے تحت صارفین کے بلوں میں مزید 3 روپے 50 پیسے سے 6 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے 23 اگست کو 10 ڈی آئی ایس سی اوز کی درخواستوں پر سماعت کی جس کے نتیجے میں یکم جولائی 2023 تک صارفین پر 144.688 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مالی سال 24 کے پہلے تین ماہ میں صارفین سے مطلوبہ اضافہ وصول کیا جاتا ہے تو ٹیرف میں اضافہ 5 سے 6 روپے فی یونٹ کے درمیان ہوگا۔
تاہم اگر یہ اضافہ 6 ماہ تک جاری رہتا ہے تو ٹیرف میں اضافہ 2.50 سے 3 روپے فی یونٹ کے درمیان ہوگا، آخر کار یہ حکومت پر منحصر ہے کہ وہ مالی سال 23 کی چوتھی سہ ماہی میں سر میں اضافے سے کیسے نمٹا جائے۔
مالی سال 23 کی تیسری سہ ماہی میں ٹی او یو صارفین کا اوسط ٹیرف جن میں سرچارج، بجلی ڈیوٹی، پی ٹی وی فیس، جی ایس ٹی، سیلز ٹیکس، ایف پی اے اور جاری کیو ٹی اے شامل ہونے کے بعد 49.57 روپے فی یونٹ ہے۔
مالی سال 23 کی چوتھی سہ ماہی کی مد میں متوقع اضافے کے ساتھ اختتامی صارفین کی قیمت میں 53 سے 56 روپے فی یونٹ تک اضافہ ہوگا۔
مذکورہ اضافے سے نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ کمرشل اور صنعتی صارفین کو بھی مزید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔