(ویب ڈیسک ): ڈی آئی خان: ڈیرہ اسماعیل خان حملے کے خودکش بمبار کا تعلق افغان طالبان سے ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔خودکش حملے سے متعلق سی ٹی ڈی دستاویز کے مطابق ڈی آئی خان حملے میں استعمال ہونے والےگاڑی و انجن نمبر 1812461 کا پتا چلا لیاگیا ہے۔ گاڑی کے انجن پارٹس وہیکل ٹیمپرنگ چیک کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں، جس کے بعد گاڑی جس کے نام رجسٹرڈ ہے، اس کا جلد پتا چل جائے گا۔
پاکستان کا افغانستان سے ڈی آئی خان حملے میں ملوث دہشت گردوں کی حوالگی کا مطالبہ
دستاویز کے مطابق حملے میں مرنے والا دہشت گرد صفت اللہ مروت 3 مارچ کو طورخم بارڈر سے افغانستان گیاتھا۔ صفت اللہ کی موبائل لوکیشن 7 مارچ کو بنارس آباد پشاور،8 مارچ کو جمرود ضلع خیبر تھی۔ دہشت گرد صفت اللہ کی موبائل لوکیشن 25 اپریل کو ڈانڈے درپہ خیل میرانشاہ تھی۔ صفت کے نام 3 مختلف موبائل کمپنیوں کی سمز رجسٹرڈ تھیں۔
�
حملے میں مرنے والے صفت اللہ کا شناختی کارڈ، ڈومیسائل و دیگر دستاویزات موصول ہوگئی ہیں، جن کے مطابق صفت اللہ کا تعلق امارت اسلامی افغانستان سے ہے۔ خودکش حملہ آور صفت کے والد نے بیٹے کی امارت اسلامی سے تعلق کی تصدیق کردی۔ دہشت گرد حملے میں 2 خودکش سمیت کل 4 دہشت گرد ہلاک ہوچکے ۔ حملے میں ملوث 6 دہشت گردوں کا تعلق افغانستان سےہے۔
ڈی آئی خان میں مختلف کارروائیوں کے دوران 27 دہشت گرد ہلاک، 25 اہلکار شہید
سی ٹی ڈی دستاویز کے مطابق 5 دہشت گرد کالعدم ٹی ٹی پی گنڈاپور گروپ سے بھی حملے میں ملوث تھے۔ خودکش حملہ آور حسن افغانی عرف شاکر نے حملے سے قبل ویڈیو جاری کی تھی، حملے میں دہشت گردوں کے ساتھ امریکی ساختہ اسلحہ و گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔