بیروت، واشنگٹن (ٹیک ڈیسک): لبنان میں پیجرز پھٹنے سے 9 افراد جاں بحق اور ایرانی سفیر سمیت 2750 زخمی ہوگئے، حزب اللہ اراکین پیجرز کو بات چیت کیلئے استعمال کرتے تھے۔لبنان کے وزیر صحت فراس ابیاد نے ہنگامی نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پورے ملک میں پیجرز پھٹنے سے آٹھ افراد جاں بحق اور 2,750 زخمی ہوئے ہیں، حکومت نے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرکے شہریوں سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی ہے۔فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آلات کو کس طرح سے دھماکا کیا گیا تاہم کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے مبینہ طور پر حزب اللہ کے زیر استعمال مواصلاتی آلات کو ہیک کیا۔لبنان میں پیجر دھماکوں میں کے کئی ارکان کے زخمی ہونے کے بعد حزب اللہ کا اہم بیان سامنے آ گیا۔حزب اللہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس مذموم کارروائی کا ذمہ دار اسرائیل ہے، ہم اپنے دشمن کو اس کے جارحانہ فعل کی سزا ضرور دیں گے، اور فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائیڈر نے ایک نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ لبنان میں پیجر ڈیوائسز سے ہونے والے دھماکوں سے امریکہ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق لبنان بھر میں سکیورٹی اہلکاروں کی بات چیت کے لیے استعمال ہونے والے پیجرز میں سہ پہر 3:45 بجے شروع ہونے والی دھماکوں کی لہرتقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آلات کو کس طرح سے دھماکا کیا گیا تاہم کہا جارہا ہے کہ اسرائیل نے مبینہ طور پر حزب اللہ کے زیر استعمال مواصلاتی آلات کو ہیک کیا۔
پیجرز پھٹنے سے حزب اللہ کے جنگجوؤں اور طبی عملے سمیت سیکڑوں افراد زخمی ہوئے، دھماکوں کے بعد ملک بھر کے اسپتالوں میں ہائی الرٹ کردیا گیا، اسپتال زخمیوں سے بھر گئے۔
زخمیوں میں ایرانی سفیر مجتبیٰ امانی بھی شامل ہیں تاہم ایرانی میڈیا کے مطابق مجتبیٰ امانی کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
قبل ازیں لبنان کی داخلی سیکیورٹی فورسز نے کہا تھا کہ لبنان بھر میں خاص طور پر بیروت کے جنوبی مضافات میں متعدد وائرلیس مواصلاتی آلات کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں سیکڑوں لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
لبنان کے مختلف علاقوں میں پیجر دھماکوں میں 9 افراد کی ہلاکت اور تقریباً 3 ہزار افراد کے زخمی ہونے کے بعد حزب اللہ نے اسرائیل کو مورد الزام ٹہراتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پیجر دھماکوں میں زخمی ہونے والوں میں 200 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
گزشتہ روز دوپہر میں جنوبی لبنان اور بیروت میں پیجر ڈیوائسز میں ہونے والے دھماکوں سے حزب اللہ کے متعدد ارکان زخمی ہوئے تھے جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
پیجر دھماکوں میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے ہیں، جبکہ حزب اللہ نے سربراہ حسن نصراللہ کی ان دھماکوں میں محفوظ ہونے کی تصدیق کی ہے۔
حزب اللہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس مذموم کارروائی کا ذمہ دار اسرائیل ہے، ہم اپنے دشمن کو اس کے جارحانہ فعل کی سزا ضرور دیں گے، اور فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
لبنان میں پیجرز کے دھماکوں سے ہلاکتیں اور ہزاروں افراد کے زخمی ہونے پر امریکا کا ردعمل سامنے آ گیا۔
پینٹاگون کے ترجمان میجر جنرل پیٹرک رائیڈر نے ایک نیوز کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ لبنان میں پیجر ڈیوائسز سے ہونے والے دھماکوں سے امریکہ کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ میری معلومات کے مطابق اس سارے معاملے میں امریکا کا کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن ہم صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرن جین کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حزب اللہ تنازع کا سفارتی حل نکالنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ معاملے کا حل صرف سفارتی ہے جس کے لیے کوشش جاری رکھیں گے۔