بھارت کے دارالحکومت دہلی میں یمنا ندی میں پانی کی سطح 45 سال میں سب سے بلند ہوجانے کی وجہ سے اہم سڑکوں پر پانی بھر گیا ہے۔
ندی میں پانی کی سطح بدھ کے روز سے بڑھ رہی ہے کیونکہ اس نے 45 سال سے زیادہ عرصے میں اب تک کی بلند ترین سطح کو عبور کیا ہے۔
حکام نے قریبی نشیبی علاقوں سے ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ہے اور اہم سڑکوں سے ٹریفک کا رخ موڑ دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جون میں شروع ہونے والے مون سون سیزن میں شمالی ہندوستان میں اب تک ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔
ہماچل پردیش میں گزشتہ ماہ کے اواخر میں بارش شروع ہونے کے بعد سے اب تک کم از کم 88 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ پنجاب اور ہریانہ جیسی قریبی ریاستوں میں بھی شدید سیلاب آ رہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ جمعرات کی صبح یمنا میں پانی کی سطح 207.49 میٹر سے بڑھ کر 208.46 میٹر ہوگئی جو 45 سال میں سب سے زیادہ ہے۔
ندی کے پانی نے کئی نشیبی علاقوں اور سڑکوں میں پانی بھر دیا ہے، حکام نے سیلاب زدہ علاقوں میں 17 اسکولوں کو بند کردیا ہے اور پانی سے بھری گلیوں سے ٹریفک کا رخ موڑ دیا ہے۔
مقامی ٹی وی چینلوں کی فوٹیج میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کے گھر کے باہر کی گلی میں پانی بھرے ہوئے دکھایا گیا ہے جبکہ وسطی دہلی کے مشہور کاروباری مرکز کناٹ پلیس کی طرف جانے والی ایک اہم سڑک پر بھی پانی بھر گیا ہے۔
چہارشنبہ کے روز کجریوال نے کہا تھا کہ انہوں نے وفاقی حکومت سے ہریانہ کے ہتھنی کنڈ بیراج سے چھوڑے جانے والے پانی کی مقدار کو کنٹرول کرنے کے لئے کہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ بیراج سے پانی کا بہاؤ جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق 14 بجے کم ہونا شروع ہو جائے گا اور اس سے سیلاب زدہ علاقوں کو کچھ راحت ملے گی۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق دہلی حکومت کی جانب سے فلائی اوورز کے نیچے لگائے گئے امدادی خیموں میں 16 ہزار سے زائد افراد کو منتقل کیا گیا ہے۔
ریاست کے گورنر جمعرات کو دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے ملاقات کریں گے تاکہ سیلاب کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔