پاکستان میں مقیم تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کے پاس ملک چھوڑنے کے لئے صرف 26 دن ہیں۔
حکومت پاکستان نے تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ملک چھوڑنے کے لئے 31 اکتوبر کی ڈیڈ لائن مقرر کی تھی۔
حکومت نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ڈیڈ لائن کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے غیر قانونی رہائشیوں کو گرفتار کریں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انہیں ان کے آبائی ممالک واپس بھیج دیا جائے۔
دریں اثنا دفتر خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کسی بھی شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی جائے گی۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن کی ڈیڈ لائن ان کی تعداد اور اٹھائے گئے اقدامات پر منحصر ہے۔
دوسری جانب پاکستان نے ملک میں غیر قانونی افغان تارکین وطن کی جیو ٹیگنگ اور ٹریکنگ کے عمل کو تیز کردیا ہے اور ان کی وطن واپسی کے لیے سروے بھی جاری کردیا گیا ہے۔
اب اس سلسلے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کا سراغ لگانے اور ان کی واپسی کے لیے ایک سروے جاری کیا گیا ہے۔
پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے پنجاب کی حالیہ فورتھ شیڈول میپنگ میں 2291 تربیت یافتہ افغان انتہا پسندوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ افغان جیلوں سے رہا ہونے والے 541 افراد کو بھی واچ لسٹ میں شامل کیا گیا ہے۔
پولیس ریکارڈ کے مطابق پنجاب میں شناختی کارڈ ہولڈرز اور رجسٹرڈ افغانوں کی تعداد 2 لاکھ 75 ہزار سے زائد ہے جبکہ زائد عرصے سے مقیم اور غیر قانونی رہائشیوں کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
ان میں سے 88 ہزار 295 افغان شہری کارڈ ہولڈرز ہیں جبکہ ایک لاکھ 86 ہزار 904 کے پاس رجسٹریشن کارڈ کا ثبوت ہے۔
واضح رہے کہ 3 اکتوبر کو نیشنل اپیکس کمیٹی برائے سیکیورٹی نے غیر قانونی افغان تارکین وطن کو بے دخل کرنے کے لیے آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد شدید کریک ڈاؤن شروع کیا گیا تھا اور سیکڑوں افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔