داؤد خاندان نے شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد کی ٹائٹینک سب سانحے میں ہلاکت کے اعلان کے بعد بیان جاری کیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر داؤد خاندان نے شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے کی ٹائٹینک سب سانحے میں المناک موت کی تصدیق کی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے پیارے بیٹے اوشن گیٹ کے ٹائٹن سبمرسیبل پر سوار تھے، جو پانی کے اندر المناک طور پر ہلاک ہو گیا، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ ان کی روحوں اور ہمارے اہل خانہ کو اپنی دعاؤں میں رکھیں کیونکہ ہم سوگ کے اس مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔
داؤد خاندان نے امدادی کارروائیوں میں شامل تمام افراد کا بھی شکریہ ادا کیا۔
مزید برآں، اہل خانہ ٹائٹینک آبدوز پر سوار دیگر مسافروں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
تاہم اس دنیا میں ان کی آخری رسومات سے متعلق تفصیلات کا اعلان جلد ہی داؤد خاندان کی جانب سے کیا جائے گا۔
حسین داؤد کا شمار پاکستان کے امیر ترین افراد میں ہوتا ہے اور اینگرو کارپوریشن کے سربراہ ہیں جو توانائی، زراعت، پیٹرو کیمیکل اور ٹیلی کمیونیکیشن میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
2022 کے اختتام پر فرم نے 350 ارب روپے (1.2 ارب ڈالر) کی آمدنی حاصل کی۔
اینگرو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ وائس چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دینے والے شہزادہ اور ان کے پیارے بیٹے سلیمان کو بھاری دل اور بڑے دکھ کے ساتھ خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں۔
ہم ان کے اہل خانہ، ساتھیوں، دوستوں اور دنیا بھر کے ان تمام لوگوں کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جو اس ناقابل تصور نقصان پر غمزدہ ہیں۔
شہزادہ کیلیفورنیا میں قائم سرچ فار ایکسٹراٹریریل انٹیلی جنس (ایس ای ٹی آئی) انسٹی ٹیوٹ کے ٹرسٹی کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، جو اجنبی زندگی کے ثبوت تلاش کرتا ہے۔
سی ای او بل ڈائمنڈ نے ایک بیان میں کہا کہ ہمیں انتہائی افسوس کے ساتھ اپنے پیارے دوست کے انتقال کی خبر ملی ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہزادہ ایس ای ٹی آئی انسٹی ٹیوٹ اور ہمارے مشن کے پرجوش حامی تھے اور تعلیم، تحقیق اور عوامی رسائی کے فلاحی پروگراموں میں براہ راست شامل تھے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جو لوگ انہیں جانتے ہیں، انہیں بہت یاد کریں گے۔
برطانیہ اور امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے شہزادہ اپنی اہلیہ کرسٹین سلیمان اور اپنی بیٹی علینہ کے ساتھ برطانیہ میں رہتے تھے۔
تلاش ی کے دوران جاری خاندانی بیان کے مطابق دونوں باپ اور بیٹے کے پاس برطانوی شہریت تھی۔
رپورٹ میں شہزادہ کو ایک ‘محبت کرنے والا باپ’ قرار دیا گیا ہے جو ‘فوٹوگرافی، خاص طور پر وائلڈ لائف فوٹوگرافی اور مختلف قدرتی رہائش گاہوں کی تلاش’ میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سلیمان سائنس فکشن ادب اور نئی چیزیں سیکھنے کے بہت بڑے مداح تھے۔
1960 کی دہائی سے داؤد فاؤنڈیشن نے پاکستان بھر میں خاص طور پر انجینئروں اور ٹیکنالوجی کے ماہرین کی طلب کو پورا کرنے کے لئے تعلیمی ادارے قائم کرنے پر توجہ مرکوز کی۔
شہزادہ پرنس ٹرسٹ انٹرنیشنل کے بورڈ میں بھی شامل تھے جو برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوم کی جانب سے قائم کردہ ایک خیراتی ادارہ ہے جو نوجوانوں کو ملازمتوں اور تعلیم کے حصول میں مدد فراہم کرتا ہے۔
فروری 2020 میں، وہ زراعت میں صنفی مساوات پر اقوام متحدہ کے پینل میں کلیدی مقرر تھے۔