یوکرین کے سائبر آپریٹرز کو جنگ کے فرنٹ لائن پر تعینات کیا جا رہا ہے، جو ایک نئی قسم کی ہائی ٹیک جنگ میں اپنے روسی ہم منصبوں کے ساتھ قریبی تعلقات رکھتے ہیں۔
یوکرین کی سکیورٹی سروس (ایس بی یو) کے سائبر ڈپارٹمنٹ کی سربراہ ایلیا ویتوک کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ایسے لوگ ہیں جو براہ راست لڑائی میں شامل ہیں۔
ایس بی یو ہیڈکوارٹرز کے اندر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کس طرح ان کی ٹیمیں ہیکرز اور اسپیشل فورسز کی مہارتوں کو ملاتی ہیں جن میں روسی نظام کے اندر داخل ہونا، اسنائپرز کے ساتھ مل کر کام کرنا اور جدید ترین ٹیکنالوجی ز کو تعینات کرنا شامل ہے۔
یہ محکمہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) بصری شناخت کے نظام کا استعمال کرتا ہے تاکہ فضائی ڈرونز (انسانی ذرائع، سیٹلائٹس اور دیگر تکنیکی ذرائع سے حاصل ہونے والی انٹیلی جنس کے ساتھ) سے حاصل ہونے والی معلومات کا تجزیہ کیا جا سکے تاکہ فوج کو اہداف فراہم کیے جا سکیں۔
مسٹر وتیوک کہتے ہم سمجھتے ہیں کہ وہ کس قسم کے فوجی ہتھیار استعمال کرنے والے ہیں اور کس سمت میں ہیں۔
ان کی ٹیمیں روسی فوجیوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں نگرانی کے کیمروں کو بھی ہیک کریں گی اور وہ کامیکاز ڈرونز کو یوکرین کی نقل و حرکت کی جاسوسی کرنے والے روسی کیمروں کو ہٹانے کی ہدایت کرتے ہیں۔
ایسا کرنے کے لئے اکثر ٹیموں کو ہدف کے قریب خفیہ طور پر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ڈرونز، جو کبھی نگرانی کے لئے اور کبھی ہتھیار کے طور پر کام کرنے کے لئے استعمال ہوتے ہیں، اس تنازعہ میں جدت طرازی کے سب سے اہم کنارے پر رہے ہیں۔