پاکستان نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ بین العلاقائی رابطوں میں ایک اہم مرکز ہونے کے ناطے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) دلچسپی رکھنے والے تیسرے فریقوں کے لیے صنعت، زراعت، آئی ٹی، سائنس و ٹیکنالوجی اور تیل و گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے ایک جامع اور کھلا پلیٹ فارم ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور چین سی پیک کی توسیع اور ترقی کے لیے پرعزم ہیں تاکہ باہمی رابطوں، ترقی اور باہمی خوشحالی کو فروغ دیا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کے تمام منصوبوں کو محفوظ، ہموار اور اعلیٰ معیار کے انداز میں آگے بڑھاتے رہیں گے، معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، زراعت، صحت اور سائنس و ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین سی پیک کی 10 ویں سالگرہ منا رہے ہیں جو چین کے ساتھ ہر موسم میں اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے 2013 میں سی پیک کے افتتاح کے بعد سے اعلیٰ معیار کی ترقی کی قابل ذکر کامیابیاں اور ثمرات دیکھے ہیں۔
سی پیک کے پہلے مرحلے کے تحت چین نے پاکستان میں 25.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے جس میں بنیادی طور پر توانائی اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے شعبے شامل ہیں۔
سی پیک منصوبوں نے قومی گرڈ میں 8000 میگاواٹ توانائی کا اضافہ کیا ہے۔ 510 کلومیٹر شاہراہیں 932 کلومیٹر سڑک نیٹ ورک اور 820 کلومیٹر آپٹیکل فائبر لائن اس سے پاکستان میں تقریبا دو لاکھ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔
