کراچی/کوئٹہ: امریکا سمیت عالمی برادری نے مستونگ اور ہنگو میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے دھماکوں میں جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے۔
یہ مذمتاس وقت سامنے آئی ہے جب بلوچستان اور خیبر پختونخوا دونوں پر خودکش بمباروں نے ملک میں جشن منانے کے دن کو سوگ میں تبدیل کر دیا تھا۔
یہ دونوں حملے جمعے کے روز نماز جمعہ اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے یوم ولادت کی تقریبات کی تیاریوں کے دوران ہوئے۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں ہونے والے خودکش دھماکے میں ایک پولیس افسر سمیت کم از کم 52 افراد جاں بحق اور 60 زخمی ہوگئے۔
دریں اثنا ہنگو میں ایک مسجد میں دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور 12 زخمی ہوگئے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ہونے والے خودکش حملوں کی مذمت کی ہے جس میں نمازیوں اور دیگر افراد کو ہلاک اور زخمی کیا گیا ہے۔
ملر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ‘پاکستانی بلا خوف و خطر اپنے عقیدے پر عمل کرنے کے حقدار ہیں، اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے ساتھ ہماری گہری تعزیت ہے۔
دوسری جانب پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے بھی امریکا کی جانب سے پاکستان کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قوم کے دل متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ ہم ان وحشیانہ حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔
سعودی وزارت خارجہ نے بھی دہشت گرد حملوں کی مذمت اور مذمت کا اظہار کرتے ہوئے مملکت کے مضبوط موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاں کہیں بھی تشدد اور دہشت گردی ہوتی ہے اسے مسترد کیا جائے۔
سعودی عرب نے اس اہم تقریب میں پاکستان اور اس کے برادر عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کی یقین دہانی کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔
سعودی عرب نے متاثرین کے اہل خانہ، حکومت اور پاکستانی عوام سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے ان حملوں کی مذمت کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا متحدہ عرب امارات ان مجرمانہ کارروائیوں کی سخت مذمت کرتا ہے، اور انسانی اقدار اور اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچانے کے مقصد سے ہر قسم کے تشدد اور دہشت گردی کو مستقل طور پر مسترد کرتا ہے۔
وزارت خارجہ نے حکومت پاکستان اور اس کے عوام اور اس گھناؤنے جرم کے متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔
عراق کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ مساجد میں بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانا انتہا پسند دہشت گرد گروہوں کے نظریے کی بدصورتی کا واضح ثبوت ہے جس کے لیے ممالک کی اجتماعی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے والی چیزوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید تعاون اور ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے صدر عارف علوی کے نام ایک خط میں اس امید کا اظہار کیا ہے کہ مجرموں کی نشاندہی کی جائے گی اور انہیں جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔