لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے کارکن کی مبینہ طور پر پولیس حراست میں ہلاکت کے معاملے میں پولیس نے لاہور کے وارث روڈ پر چھاپہ مار کر دو ملزمان کو گرفتار کرلیا، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے علی بلال کی لاش اسپتال منتقل کی تھی۔
علی بلال جو زیلے شاہ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، بدھ کے روز اس وقت انتقال کر گیا، جب پی ٹی آئی نے عدلیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی تھی۔
تاہم بعد میں شہر میں دفعہ 144 نافذ ہونے کی وجہ سے مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کرنے والی پولیس فورسز کے ساتھ جھڑپیں شروع ہوگئیں۔
پی ٹی آئی کا الزام ہے کہ علی بلال کی موت مبینہ طور پر پولیس حراست میں تشدد کی وجہ سے ہوئی، بعد ازاں ان کی لاش کو سیاہ رنگ کی گاڑی میں سوار دو افراد نے سروسز اسپتال پہنچایا۔
جمعہ کی شام کو پولیس نے علی بلال کو مبینہ طور پر اسپتال لے جانے والے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
پولیس نے ایک سیاہ رنگ کی کار بھی قبضے میں لے لی ہے، پولیس ذرائع نے بتایا کہ حراست میں لئے گئے افراد سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کلوز سرکٹ کیمرے کی فوٹیج کی مدد سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔