چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ججز معاشی معاملات میں مہارت نہیں رکھتے اس لیے عدالتیں معاشی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گی۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس عائشہ ملک اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
سپریم کورٹ میں کے الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پارلیمنٹ نے پرانے مقدمات نمٹانے کے لیے آرٹیکل 184 کی شق 3 سے متعلق دو قوانین بنائے۔
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کرنے کی استدعا کی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ (سپریم کورٹ میں) اگلے ہفتے چھٹیاں شروع ہو رہی ہیں اور ججز نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نجکاری کو 18 سال ہو چکے ہیں، وکلاء ہدایات پر عمل کریں اور منگل کو کیس کی سماعت کریں۔
واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے 2015 میں کے الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
سپریم کورٹ نے حکومت، اٹارنی جنرل اور کے الیکٹرک سمیت تمام فریقین کو نوٹس ز جاری کردیے۔