اسلام آباد: چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہو رہا ہے، جس میں عدالتی امور پر غور کیا جائے گا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے انتظامی معاملات کو فوری طور پر نمٹانے کے لیے واٹس ایپ گروپ بھی بنایا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا دوسرا دن (منگل) بہت مصروف تھا۔
چیف جسٹس نے کہا ہے کہ انہوں نے 3 رکنی بینچ کی سربراہی کی اور 15 مقدمات کی سماعت کی، عدالتی امور پر اہم اجلاس ہو رہا ہے، جس میں وکلا تنظیموں کو بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں انصاف کی فراہمی کیلئے بہتری لانے کے حوالے سے وکلاء تنظیموں کی تجاویز طلب کی جائیں گی۔
وکلاء تنظیمیں بنچوں کی تشکیل اور فوری نوعیت کے مقدمات کی سماعت کے لئے فکسنگ کے بارے میں تجاویز دیں گی۔
دریں اثنا چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ کے انتظامی امور کو تندہی سے چلانے کے لیے ایک واٹس ایپ گروپ بھی بنایا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کریں گے جس میں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہزاروں مقدمات کو حل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
وائس چیئرمین پی بی سی ہارون رشید نے تصدیق کی کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے انصاف کی فراہمی سے متعلق امور پر غور کے لیے بدھ کو اجلاس طلب کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے ایجنڈے میں بنچوں کی تشکیل، زیر التوا مقدمات، انصاف کی فوری فراہمی اور مقدمات کے تعین اور سماعت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس کے علاوہ فوری نوعیت کے مقدمات کی جلد سماعت کے لئے تجاویز بھی طلب کی گئی ہیں۔ اس وقت سپریم کورٹ میں 57 ہزار مقدمات زیر التوا ہیں۔
اعلیٰ اور نچلی عدالتوں میں مقدمات کی ایک بڑی تعداد کی وجہ سے عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جن کی تعداد تقریبا 20 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
پی بی سی کے وائس چیئرمین شیخ رشید نے کہا کہ سپریم کورٹ مزید بینچ تشکیل دے کر بیک لاگ کو دور کر سکتی ہے، انہوں نے کہا کہ فی الحال مقدمات کی سماعت کے لئے دو یا تین باقاعدہ بنچ ہیں۔