سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے عوام کو فوری انصاف فراہم کرنے کے لئے مقدمات کو نمٹانے کے لئے تیزی سے کام کیا جنہوں نے اپنے معاملات کو حل کرنے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 10 مقدمات کی سماعت کی جس میں ڈویژنل بینچ نے 10 میں سے 7 کیسز نمٹائے جبکہ 2 کیسز میں فریقین کو نوٹسز جاری کیے گئے۔
سپریم کورٹ نے وکیل کی عدم موجودگی کے باعث کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست منظور کرلی۔
دو درخواستوں کو واپس لینے کی بنیاد پر نمٹا دیا گیا اور ایک کو غیر موثر قرار دیا گیا۔
رواں سال جنوری میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عوام کو فوری انصاف کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ان میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ عدالتوں کو کسی فیصلے تک پہنچنے میں کئی دہائیاں لگ جاتی ہیں۔
پنجاب بار کونسل اور لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ عدالتوں میں مقدمات کی سماعت کے دوران لوگوں کو مختلف قسم کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ وہ زیادہ تر یہ سمجھتے ہیں کہ فیصلے دہائیوں بعد ہوتے ہیں۔