پاکستان کے لئے راحت کا سانس ہے کیونکہ چین نے موجودہ شرائط پر اپنے 2 ارب ڈالر کے محفوظ ڈپازٹ کو رول اوور کر دیا ہے، کیونکہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ ادائیگی کو ایک سال کے لئے موخر کیا گیا ہے، پاکستان سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے فنانسنگ کی تصدیق چاہتا ہے جو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے قرض کی قسط حاصل کرنے کے لیے شرط ہے۔
گزشتہ ہفتے وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا تھا کہ پاکستان چین اور سعودی عرب سے دو، دو ارب ڈالر حاصل کرنا چاہتا ہے، جبکہ متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالر حاصل کرنے کے لیے ملاقاتیں جاری ہیں۔
قبل ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے عالمی بینک کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے کی تفصیلات منظر عام پر لانے کی یقین دہانی کرائی تھی۔