اسلام آباد: پاکستان نے بھارت کے چندریان 3 طیارے کی چاند پر لینڈنگ کو ایک بڑا سائنسی کارنامہ قرار دے دیا۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ چاند پر بھارت کی لینڈنگ ایک بہت بڑا سائنسی کارنامہ ہے اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) اس اہم کامیابی پر تعریف کی مستحق ہے۔
چہارشنبہ کے روز ہندوستان چاند کے جنوبی قطب کے قریب خلائی جہاز اتارنے والا پہلا ملک بن گیا جو دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک اور اس کے پرعزم ، کم قیمت خلائی پروگرام کے لئے ایک تاریخی فتح ہے۔
چندریان-3، جس کا سنسکرت میں مطلب ‘مون کرافٹ’ ہے، ہندوستانی وقت کے مطابق شام 6 بج کر 4 منٹ پر اترا جب مشن کنٹرول ٹیکنیشنز نے خوشی کا اظہار کیا اور اپنے ساتھیوں کو گلے لگایا۔
اس طیارے کی لینڈنگ اسی علاقے میں روسی تحقیقات کے حادثے کے چند روز بعد ہوئی ہے اور چار سال قبل آخری لمحات میں بھارت کی سابقہ کوشش ناکام ہوگئی تھی۔
بھارت نے اس وقت امریکہ کے مقابلے میں بہت کم طاقتور راکٹ استعمال کیے تھے، جس کا مطلب ہے کہ ایک ماہ کے طویل سفر کے آغاز سے پہلے اس پروب کو رفتار حاصل کرنے کے لیے کئی بار زمین کے گرد چکر لگانا پڑا۔
لینڈر وکرم، جس کا سنسکرت میں مطلب “بہادری” ہے، نے پچھلے ہفتے اپنے پروپلشن ماڈیول سے علیحدگی اختیار کی تھی اور 5 اگست کو چاند کے مدار میں داخل ہونے کے بعد سے چاند کی سطح کی تصاویر بھیج رہا ہے۔
اب جب وکرم لینڈ کر چکا ہے تو شمسی توانائی سے چلنے والا ایک روور زمین کی سطح کا کھوج لگائے گا اور اپنی دو ہفتوں کی زندگی میں زمین تک ڈیٹا منتقل کرے گا۔
بھارت امریکہ اور روس جیسی عالمی خلائی طاقتوں کی جانب سے طے کردہ سنگ میل کے قریب پہنچ رہا ہے اور اپنے بہت سے مشن بہت کم قیمت پر انجام دے رہا ہے۔
اس جنوبی ایشیائی ملک کا خلائی پروگرام نسبتا کم بجٹ کا ہے، لیکن 2008 میں چاند کے گرد چکر لگانے کے لیے پہلی بار خلائی جہاز بھیجنے کے بعد سے اس کے سائز اور رفتار میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
تازہ ترین مشن کی لاگت 74.6 ملین ڈالر ہے جو دیگر ممالک کے مقابلے میں بہت کم ہے، اور ہندوستان کی کفایت شعار خلائی انجینئرنگ کا ثبوت ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہندوستان موجودہ ٹکنالوجی کی نقل اور اسے اپنا کر اخراجات کو کم رکھ سکتا ہے، اور اس کی وجہ انتہائی ہنر مند انجینئرز کی بہتات ہے جو اپنے غیر ملکی ہم منصبوں کی اجرت کا ایک چھوٹا سا حصہ کماتے ہیں۔
سنہ 2014 میں بھارت مریخ کے گرد مدار میں خلائی جہاز بھیجنے والا پہلا ایشیائی ملک بن گیا تھا اور اگلے سال تک زمین کے مدار میں تین روزہ عملے کا مشن بھیجنے والا ہے۔