لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین نے پی ٹی آئی کے رہنما پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے ناقابل قبول قرار دے دیا۔
انہوں نے چھاپے میں ملوث افسران کو ہٹانے کا بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سارے عمل میں جو طریقہ کار اپنایا گیا ہے وہ ناقابل قبول ہے، میں اس بات کی شدید مذمت کرتا ہوں۔
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ نے کہا کہ وہ ایسی کوئی بات نہیں کہنا چاہتے جس سے قومی سیاست کو نقصان پہنچے کیونکہ ملک پہلے ہی بہت سے مسائل کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب پولیس پرویز الٰہی کی رہائش گاہ پر گئی تو انہیں بتایا گیا کہ وہ چوہدری شجاعت کی رہائش گاہ پر موجود ہیں، پولیس اہلکار پرویز الٰہی کی رہائش گاہ سے نکلے اور میرے گھر میں گھس گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے دونوں بیٹوں نے پولیس کو ان کے گھر میں داخل ہونے سے روک دیا لیکن انہوں نے زبردستی گھر میں داخل ہونے کی کوشش کی۔
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ چھاپے میں ان کے دونوں بیٹے زخمی ہوئے اور پولیس دو گھنٹے بعد وہاں سے چلی گئی۔
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ جب پولیس سے چھاپے کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یہ گجرات میں کیے گئے ترقیاتی کاموں میں کی گئی خرد برد کے بارے میں تھا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ان کے دونوں بیٹوں کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، وہ چھاپے کے بارے میں کسی اور وقت بات کریں گے اور انہوں نے اپنے دونوں بیٹوں کو صبر کرنے کو کہا ہے۔
پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے گزشتہ ہفتے رات گئے چھاپہ مار کارروائی سیاسی حلقوں میں گرما گرم موضوع بن چکی ہے۔