نئی نگران وفاقی کابینہ کی تشکیل کے لیے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے، نگراں وزیراعظم نے نئی کابینہ میں غیر جانبدار اور پیشہ ور افراد کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نگران وفاقی کابینہ مختصر ہونے کا امکان ہے، کابینہ میں شامل کرنے کے لئے چھ بیوروکریٹس اور ٹیکنوکریٹس کے نام زیر غور ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران کابینہ میں صرف متعلقہ شعبوں میں اچھی ساکھ رکھنے والے افراد کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نگران وزیراعظم اپنی کابینہ کے وزراء کو ان کے قلمدانوں کی بنیاد پر خصوصی ٹاسک بھی دیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی نگران کابینہ انتخابات کے بروقت انعقاد کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضابطہ اخلاق کو مدنظر رکھے۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے وزیراعظم ہاؤس میں ملاقات کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کاکڑ نے نگران کابینہ کی تشکیل پر صادق سنجرانی سے مشاورت کی۔
انہوں نے کہا کہ فریقین نے ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
نگران وزیراعظم نے سابق رکن بلوچستان اسمبلی میر سرفراز چاکر ڈومکی اور آغا شکیل احمد سے بھی ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں نے کاکڑ کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
نگران وزیراعظم اپنی کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے مشاورت میں مصروف تھے۔
اطلاعات کے مطابق نگران وزیراعظم نے اپنے قریبی ساتھیوں اور دیگر اہم شخصیات سے مشاورت کی۔ انہیں مرحلہ وار کابینہ تشکیل دینے کی تجویز دی گئی تھی، پہلے مرحلے میں 10 سے 12 وزراء کو شامل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اس مرحلے میں وزیر خزانہ، خارجہ، داخلہ، اطلاعات اور قانون کے وزرا کے حلف اٹھانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکنوکریٹس اور اہم ریٹائرڈ شخصیات کو کابینہ میں شامل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینیٹر سرفراز بگٹی اور پی ٹی آئی کے سابق وزیر ہاشم ڈوگر کو کابینہ کا حصہ بنائے جانے کا امکان ہے جبکہ معروف بینکر محمد زبیر کو نگران کابینہ میں نیا وزیر خزانہ بنائے جانے کا امکان ہے۔
نگراں کابینہ کے لیے تحریک انصاف کے سابق سینیٹر فیصل واوڈا، خرم حمید روکھری اور کرکٹر شاہد آفریدی کے نام تجویز کیے گئے ہیں۔
نگراں کابینہ میں قاری صداقت، احمد چیمہ، سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا، سابق سینیٹر اور سابق وزیر محمد علی درانی بھی شامل ہیں۔
نئی کابینہ کے لیے مجوزہ ناموں کی فہرست میں سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ، صنعت کار گوہر اعجاز، تجربہ کار سرکاری ملازم شعیب سڈلے، ایس سی بی اے کے سابق صدر احسن بھون بھی شامل ہیں۔