اسلام آباد: آئی ایم ایف پروگرام پر عدم استحکام کے پیش نظر آئندہ ہفتے تک وفاقی کابینہ کے سامنے تین سال کیلئے بجٹ اسٹریٹجی پیپر پیش کیے جانے کا امکان ہے۔
شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت نے آئندہ بجٹ 9 جون کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ مقالہ ایسے وقت میں پیش کیا جائے گا، جب حکومت آئی ایم ایف کے تعطل کا شکار پروگرام کو بحال کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال (مالی سال 2023-24) میں دفاعی بجٹ کے لیے 1.7 ٹریلین روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے، جبکہ رواں مالی سال کا دفاعی بجٹ 1.56 ٹریلین روپے مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ مالی سال کے لئے جی ڈی پی کا 6.4 فیصد خسارہ تجویز کیا جارہا ہے اور آئندہ مالی سال کے لئے مجموعی خسارہ 5.1 فیصد رہے گا۔ بجٹ خسارے کا مجموعی بنیادی سرپلس جی ڈی پی کا 0.3 فیصد ہوگا۔
کابینہ آئندہ مالی سال کے لئے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 9.2 ٹریلین روپے مقرر کرے گی۔
30 جون کو ختم ہونے والے رواں مالی سال کے اختتام تک 7.2 ٹریلین روپے کا ٹیکس ریونیو اکٹھا کیا جاسکتا ہے، جبکہ ایف بی آر نے آئندہ بجٹ میں 8.6 ٹریلین روپے تک کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ آئندہ مالی سال میں شرح نمو 3.4 فیصد اور افراط زر 21 فیصد پر برقرار رہنے کا امکان ہے، جبکہ آئندہ مالی سال کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8 ارب ڈالر مقرر کیا جاسکتا ہے۔