سوشل میڈیا کے بے تحاشہ استعمال سے صارفین، خاص طور پر نوجوان خواتین صارفین کی ذہنی صحت پر کیا اثر پڑتا ہے؟
یہ سوال بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں ہے، اور یہ چیسنگ لائف پوڈ کاسٹ کی اس ہفتے کی قسط کے مرکز میں ہے۔
16 سالہ اسکائی گپتا نے رواں سال اپنے والد ڈاکٹر سنجے گپتا کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران بتایا کہ میرے خیال میں لوگ سوشل میڈیا کے ذریعے آپ کو کس طرح دیکھتے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ آپ اپنی ایک اچھی تصویر کھینچنا چاہتے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ آپ کی زندگی بہت پرفیکٹ ہے، حالانکہ ہر کسی کی زندگی کامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کوئی راز نہیں ہے کہ نوجوان، خاص طور پر نوجوان خواتین، بحران میں ہیں۔
امریکی سینٹر ز آف ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی ایک رپورٹ، جو فروری کے وسط میں جاری کی گئی تھی اور 2021 کے موسم خزاں کے اعداد و شمار پر مبنی ہے، آج کے ہائی اسکول کے طالب علموں کی ذہنی صحت کی پریشان کن اور دل دہلا دینے والی تصویر پیش کرتی ہے۔
یہ پہلا یوتھ رسک بیہیور سروے ہے، جو ہر دو سال بعد کووڈ-19 وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے معلومات جمع کرنے کے لیے کیا جاتا ہے۔
سروے سے پتہ چلا کہ 57 فیصد نوعمر لڑکیوں نے 2021 میں مسلسل اداس یا ناامید محسوس کرنے کی اطلاع دی۔
نوعمر لڑکوں کے لئے شرح تقریبا نصف تھی، لیکن پھر بھی 29٪ پر بہت زیادہ تھی، نصف سے کچھ زیادہ نے خراب ذہنی صحت کا سامنا کرنے کی اطلاع دی، اور پچھلے سال پانچ میں سے ایک سے زیادہ نے خودکشی کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہر تین میں سے ایک نوعمر لڑکی خودکشی کی کوشش کرنے پر سنجیدگی سے غور کرتی ہے۔
جنسی تشدد کا سامنا کرنے والی نوعمر لڑکیوں اور الیکٹرانک غنڈہ گردی کا سامنا کرنے والے نوعمر لڑکوں میں بھی پچھلے سروے سے اضافہ ہوا ہے۔
اگرچہ رپورٹ میں ذہنی پریشانی کے ان خطرناک نتائج کو خاص طور پر انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا کے استعمال سے منسلک نہیں کیا گیا ہے، لیکن دیگر مطالعات سے پتہ چلا ہے، اور صحت عامہ کے عہدیداروں اور ماہرین نفسیات نے کچھ نقطوں کو منسلک کیا ہے۔