پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کی پارٹی آئندہ انتخابات چاہے وہ اگلے تین ماہ میں ہوں یا بعد میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے، تاہم انہوں نے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے کو سمجھنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
پی پی پی کے سربراہ کا یہ بیان سپریم کورٹ کی جانب سے خیبر پختونخوا ہ اور پنجاب اسمبلیوں کی تحلیل کے 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کے فیصلے کے بعد سامنے آیا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ازخود نوٹس کیس میں تین دو رکنی اکثریت ی فیصلہ سنایا تھا۔
لاہور میں پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی چاہے وہ تین ماہ کے اندر ہوں یا اس کے بعد انتخابات کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
پی پی پی کے سربراہ نے اپنی پارٹی پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات کے لئے کمر بستہ ہوجائے، جو امیدوار پہلے کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گا اسے ٹکٹ دیا جائے گا اور اس حوالے سے حتمی فیصلہ پارٹی کا پارلیمانی بورڈ کرے گا۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں کے لئے امیدواروں کا پیپر ورک ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے۔
سپریم کورٹ کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات کی تاریخ طے کرنے کے لیے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے مشاورت کرنے کے حکم کے بعد بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے انتخابی مہم چلانے کے مطالبے نے ملک میں انتخابات کی راہ ہموار کردی ہے۔
کے پی میں انتخابات کے حوالے سے فیصلے میں گورنر کو الیکشن کمیشن سے مشاورت کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا کہ ایک چیز جو انتہائی اہم ہے وہ انتخابات کے لئے ٹائم فریم ہے۔