پاور ڈویژن اور نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے فیصلہ سازی میں تاخیر عوام کے لیے حیران کن ثابت ہوئی ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے تحت یکم جولائی سے بجلی کے نرخوں میں اضافہ ہونا تھا۔
تاہم نیپرا اور پاور ڈویژن نے بنیادی ٹیرف اور ملٹی ایئر ٹیرف بڑھانے میں تاخیر کی۔ پاور ڈویژن اور نیپرا کی لاپرواہی کے باعث نوٹیفکیشن 26 جولائی کو جاری کیا گیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 جولائی تک 75 فیصد صارفین کو پرانے ٹیرف کے تحت بل دیا جا چکا تھا۔
ڈویژن کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جب صارفین کو جولائی اور اگست کے بل ایک ساتھ موصول ہوئے تو انہیں بہت بڑا بوجھ محسوس ہوا۔
واضح رہے کہ مختلف کاروباری تنظیموں کی جانب سے بجلی کے بلوں میں اضافے اور قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافے کے خلاف ملک بھر میں احتجاج اور ہڑتالیں کی جارہی ہیں۔
کراچی، پشاور، سرگودھا، شیخوپورہ سمیت ملک بھر میں چھوٹے بڑے تجارتی مراکز ہفتہ کے روز بند رہے۔