اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والا پانچ رکنی بینچ جسٹس امین الدین خان کے علیحدہ ہونے کے بعد تحلیل ہوگیا۔
جسٹس امین الدین خان نے اپنا فیصلہ سنانے کے لیے کل کے حکم کا حوالہ دیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے آئینی اہمیت کے مقدمات اور ازخود نوٹسز کی سماعت ملتوی کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت کے تین رکنی بینچ نے حافظ قرآن کو گریس مارکس دینے کے کیس میں حکم جاری کیا، نو صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا جبکہ جسٹس شاہد وحید نے فیصلے سے اختلاف کیا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے لکھے گئے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین اور قانون چیف جسٹس کو خصوصی بینچ تشکیل دینے کی اجازت نہیں دیتے، آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر درخواستوں سے متعلق قواعد موجود ہیں۔
ازخود نوٹس مقدمات طے کرنے اور بنچوں کے قیام کے لئے کوئی اصول نہیں ہیں، لہٰذا جب تک اس طرح کے قواعد وضع نہیں کیے جاتے اہم آئینی اور ازخود نوٹس مقدمات کی سماعت ملتوی کی جانی چاہیے۔
جسٹس امین الدین خان نے مزید تفصیلات فراہم کیے بغیر کہا کہ میں بینچ میں نہیں بیٹھ سکتا۔
الیکشن کیس کی سماعت آج دوپہر 12 بجے شروع ہونے والی تھی، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے وفاقی حکومت کا مؤقف پیش کرنا تھا۔