بنگلہ دیش کی ایک عدالت نے انسانی حقوق کے دو معروف کارکنوں کو دو سال قید کی سزا سنائی ہے، جس کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ انتخابات سے قبل کریک ڈاؤن کا حصہ ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم اودھیکر کے عادل الرحمٰن خان اور ناصر الدین ایلان نے ہمیشہ ان الزامات کی تردید کی کہ انہوں نے جھوٹی معلومات کے ساتھ ایک رپورٹ شائع کی تھی۔
تاہم استغاثہ کا کہنا ہے کہ سنہ 2013 میں سکیورٹی فورسز کی ہلاکتوں سے متعلق ان کی رپورٹ نے ملک کے تشخص کو ‘کمزور’ کیا ہے۔
دونوں کو 10 سال کے عدالتی عمل کے بعد جمعرات کو ڈھاکہ میں مجرم قرار دیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی درجنوں بین الاقوامی تنظیموں نے دونوں افراد کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان دونوں کے خلاف منصفانہ ٹرائل سے انکار کر دیا گیا ہے۔
دونوں کارکنوں نے بنگلہ دیش میں ہزاروں مبینہ ماورائے عدالت ہلاکتوں، حزب اختلاف کے کارکنوں کی گمشدگیوں اور پولیس کے مظالم کو دستاویزی شکل دینے میں کئی دہائیاں گزاری ہیں۔