اسلام آباد(ویب ڈیسک): بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے قومی اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب میں اختر مینگل نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کرسکا. انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینا کا اعلان کرتا ہوں ‘ہمارے ساتھ کوئی ہے، نہ کوئی ہماری بات سنتا ہے، پاکستان میں سیاست سے بہترہے پکوڑے کی دکان لگالوں، ملک میں صرف نام کی حکومت رہ گئی ہے.
اختر مینگل نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر اسمبلی کااجلاس بلانا چاہیے تھا سربراہ بی این پی مینگل نے کہا کہ 65 ہزار ووٹرز مجھ سے ناراض ہونگے لیکن میں ان سے معافی مانگتا ہوں، یہ اسمبلی ہماری آواز کو نہیں سنتی تو اس میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے. انہوں نے کہا ہے کہ میں آج اسمبلی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کرتا ہوں یہ بات میں نے کسی کو نہیں بتائی آج ابھی اس پریس کانفرنس میں بتا رہا ہوں اختر مینگل نے کہا کہ میں اپنے لوگوں کے لیے کچھ نہیں کر سکا، میں ریاست، صدر، وزیراعظم پر عدم اعتماد کا اعلان کرتا ہوں.
انہوں نے کہا کہ بڑی مدت کے بعد میں نے فیصلہ کیا کہ پارلیمنٹ آﺅں گا، بلوچستان پر اپنا اٹل فیصلہ سناﺅں گا، بلوچستان کے مسئلے پر سیر حاصل بحث ہونی چاہیے. بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ نے کہا کہ ہمارے حکمراں اور ایلیٹ طبقے کو بلوچستان پر پارلیمنٹ کا اجلاس بلانا چاہیے تھا میری اور اچکزئی کی شکلیں ان کو برداشت نہیں، میرا مقصد تھا کہ اسپیکر کو بولوں کہ میری باتوں کو تحمل سے سنیں.
اختر مینگل نے کہا کہ اسلام آباد میں لانگ مارچ کر کے آنے والوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، واٹر کینن چلائی، بلوچستان کے حالات دیکھ کر فیصلہ کر کے آیا تھا میں پورے نظام پر عدم اعتماد کر رہا ہوں واضح رہے کہ اختر مینگل این اے 256 خضدار سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے.