بلوچستان کے علاقے زرغون میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں 3 جوان شہید اور ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشت گردوں کے ایک گروپ نے کوئلے کی کانوں کو نشانہ بنانے والی کوششوں کو روکنے کے لیے قائم کی گئی سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر حملہ کیا۔
چوکی پر موجود فوجیوں نے فائرنگ کے چھاپے کا فوری جواب دیا، جس سے دہشت گردوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا, تاہم فائرنگ کے شدید تبادلے میں تین جوان شہید ہوگئے جبکہ ایک دہشت گرد کو سیکیورٹی فورسز نے جہنم میں ڈال دیا۔
شہید ہونے والوں کی شناخت سپاہی ضمیر احمد، سپاہی مدثر شہید اور لانس نائیک عبدالقدیر کے نام وں سے ہوئی ہے۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فورسز نے انٹیلی جنس، سرویلنس اور جاسوسی (آئی ایس آر) کی کوششوں کی بنیاد پر پہاڑوں کے قریب فرار ہونے والے دہشت گردوں کے ممکنہ ٹھکانے کی نشاندہی کی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی آپریشن اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا ہے اور سیکیورٹی فورسز عسکریت پسندوں کو علاقے سے فرار ہونے کا موقع نہ دینے کے لیے دباؤ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز قوم کے شانہ بشانہ بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔