باجوڑ کے علاقے چارمنگ میں فائرنگ کے تبادلے میں ایک جوان شہید اور 4 دہشت گرد ہلاک جبکہ ایک کو گرفتار کرلیا گیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی مبینہ موجودگی پر چارمنگ میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن (آئی بی او) کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کے بعد فورسز نے آپریشن کے دوران بچ جانے والے دہشت گرد کو گرفتار کر لیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دہشت گردوں کے قبضے سے ہتھیار، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بشمول ایک خودکش جیکٹ بھی برآمد کی گئی ہے، جو سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردی کی سرگرمیوں اور بے گناہ شہریوں کے قتل، خاص طور پر خودکش دھماکوں میں فعال طور پر ملوث رہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے سپاہی کی شناخت 24 سالہ سپاہی محمد شعیب کے نام سے ہوئی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دہشت گرد کو ختم کرنے کے لئے علاقے کی صفائی کی جارہی ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان میں دہشت گردی کی سرگرمیوں میں تیزی سے اضافہ دیکھا گیا ہے جن میں متعدد خودکش بم دھماکے اور بندوق کے حملے شامل ہیں جن میں زیادہ تر شمال مغربی صوبوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنایا گیا ہے، جس کے نتیجے میں سیکڑوں ہلاکتیں اور املاک کو نقصان پہنچا ہے۔
دہشت گردی کا آخری واقعہ باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے کنونشن پر ہونے والا خودکش دھماکہ تھا جس میں بچوں سمیت 60 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے۔
عسکریت پسندی میں اضافہ خاص طور پر ہمسایہ ملک افغانستان میں طالبان کی حکومت کی واپسی اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور اسلام آباد کے درمیان جنگ بندی کے خاتمے کے بعد دیکھا گیا ہے۔
دریں اثنا، اسلام آباد کی جانب سے افغانستان کو متعدد بار یاد دلانے کے باوجود سرحد پار عسکریت پسندی جاری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے اپنے وعدے پر پورا نہ اترے کہ اس کی سرزمین پاکستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہو۔