آکاش چوپڑا نے حال ہی میں کہا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ‘فیب فور’ اب درست اصطلاح نہیں ہے، کیونکہ ویرات کوہلی کی حالیہ خراب فارم نے انہیں گروپ سے باہر کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی کپتان گروپ میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں، لیکن وہ ابھی اس مقام تک نہیں پہنچے ہیں۔
گال میں سری لنکا کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران بابر اعظم نے کہا کہ ان کی توجہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور میدان پر مسلسل عمدہ کارکردگی کے ذریعے اپنا نام روشن کرنے پر ہے۔
Babar Azam reacts to @cricketaakash's Fab Four comment
'Everyone has their own point of view. My job is to perform. All the records that have been broken thus far were due to my performances, so my focus is to keep performing'#BabarAzam #SLvPAK pic.twitter.com/9nXSuL3k9D
— Zaid Hassan (@zaidhassan89) July 15, 2023
بابر اعظم کا کہنا تھا کہ میری توجہ پرفارمنس دیتے رہنے پر ہے اس لیے ہر جگہ نام آتا رہے گا، ہر ایک کا اپنا نقطہ نظر اور رائے ہوتی ہے، میرا کام کارکردگی دکھانا ہے، میں نے اب تک جتنے بھی ریکارڈ توڑے ہیں وہ میری کارکردگی کی وجہ سے تھے۔
پاکستانی کپتان 2022 کے لیے آئی سی سی مینز کرکٹر آف دی ایئر کے لیے سر گارفیلڈ سوبرز ٹرافی کے مالک ہیں۔
انہوں نے اب تک 47 ٹیسٹ میچوں میں 9 سنچریوں اور 26 نصف سنچریوں کی مدد سے 3696 رنز بنائے ہیں۔ وہ تمام فارمیٹس میں ٹاپ تھری میں شامل ہونے والے واحد کرکٹر ہیں جن میں تیسرے ٹیسٹ، پہلے ون ڈے اور دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں شامل ہیں۔