روی چندرن اشون کی بہترین کارکردگی کی بدولت بھارت نے ڈومینیکا میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں ویسٹ انڈیز کو 141 رنز سے شکست دے دی۔
اشون نے دوسری اننگز میں سات وکٹیں حاصل کیں، جس سے ویسٹ انڈیز کی ٹیم پر ان کا غیر متزلزل کنٹرول ظاہر ہوتا ہے۔
اس جیت نے نہ صرف ویسٹ انڈیز میں ایک ٹیسٹ میچ میں ہندوستان کی سب سے بڑی جیت کو نشان زد کیا بلکہ کیریبین ٹیم کے خلاف اس کی ناقابل شکست سیریز کو دو دہائیوں تک بڑھا دیا۔
بھارت نے اپنی پہلی اننگز 5 وکٹوں کے نقصان پر 421 رنز پر ڈکلیئر کر دی تھی، جس کے بعد ویسٹ انڈیز سے بہتر بیٹنگ کارکردگی کی توقع کی جا رہی تھی۔
تاہم وہ اشون کے مسلسل بولنگ اٹیک کی وجہ سے ناکام رہے اور صرف 50 اوورز میں 130 رنز ہی بنا سکے، اشون نے 21.3 اوورز میں 71 رنز دے کر 7 وکٹیں حاصل کیں جو غیر ملکی ٹیسٹ میں ان کی بہترین کارکردگی ہے۔
میچ کو یشسوی جیسوال کے شاندار ڈیبیو سے مزید نمایاں کیا گیا ، جنہوں نے 171 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، ان کی غیر معمولی اننگز آٹھ گھنٹے سے زیادہ پر محیط تھی اور انہوں نے بھارت کی کمانڈنگ پوزیشن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جیسوال کی کاوشوں نے انہیں مین آف دی میچ کا ایوارڈ دلوایا۔
جیسوال نے اپنے شاندار ڈیبیو کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا، یہ تجربہ ایک خاص لمحہ رہا ہے، یہ میرے لئے ایک جذباتی لمحہ ہے، لیکن یہ صرف شروعات ہے۔
اس کے برعکس ویسٹ انڈیز کے کپتان کریگ بریتھ ویٹ نے اپنی ٹیم کی مایوسی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں لگتا تھا کہ شروع میں اس میں بہت زیادہ تبدیلی آئی تھی، ہم نے صرف بلے سے اپنے آپ کو مایوس کیا، ہمیں اپنے پیڈ کے بجائے بیٹ کا زیادہ استعمال کرنا ہوگا۔
اس جیت کے بعد ہندوستان 20 جولائی سے ٹرینیڈاڈ کے پورٹ آف اسپین میں شروع ہونے والے دوسرے اور آخری ٹیسٹ کے لئے تیار ہے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف 2002 کے بعد سے بے داغ ریکارڈ کے ساتھ ، بھارت کا مقصد اپنا غلبہ برقرار رکھنا اور ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں اہم پوائنٹس حاصل کرنا ہے۔
اشون کی کامیابی کے ساتھ ساتھ رویندر جڈیجہ کی مسلسل حمایت نے میزبان ٹیم پر غیر متزلزل دباؤ پیدا کیا۔