بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر انوار الحق کاکڑ کو نگران وزیراعظم منتخب کرلیا گیا ہے۔
یہ فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ ریاض کے درمیان مشاورت کے دوسرے دور کے بعد کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایک سمری صدر عارف علوی نے آرٹیکل 224 ون اے کے تحت منظور کی ہے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض کا کہنا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عبوری وزیراعظم کا تعلق چھوٹے صوبے سے ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ کاکڑ کا نام ان کی جانب سے تجویز کیا گیا تھا جسے منظور کر لیا گیا۔
واضح رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھا تھا جس میں انہیں اور اپوزیشن لیڈر کو یاد دہانی کرائی گئی تھی کہ وہ 12 اگست (ہفتہ) تک عبوری وزیراعظم کے لیے ‘موزوں شخص’ تجویز کریں۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ریاض کو لکھے گئے خط میں صدر مملکت نے کہا ہے کہ آرٹیکل 224 اے کے تحت انہیں قومی اسمبلی تحلیل ہونے کے تین دن کے اندر عبوری وزیراعظم کے لیے نام تجویز کرنا ہوتا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ آئین پاکستان کے آرٹیکل 224 ون اے کے مطابق وزیراعظم اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف 12 اگست سے قبل نگران وزیراعظم کی تقرری کے لیے مناسب شخص کی تجویز دے سکتے ہیں۔